Skip to main content

Posts

Showing posts with the label خدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوث اعظم کا

خدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوث اعظم کا

 خدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوث اعظم کا ہمیں دونوں جہاں میں ہے سہارا غوث اعظم کا بلیات و غم افکار کیوں کر گھیر سکتے ہیں سروں پر نام لیووں کے ہے پنجہ غوث اعظم کا مریدی لاتخف کہہ کر تسلی دی غلاموں کو قیامت تک رہے بے خوف بندہ غوث اعظم کا جواپنے کو کہےمیرا مریدوں میں وہ داخل ہے یہ فرمایا ہوا ہے میرے آقا غوث اعظم کا سجل ان کو دیا وہ رب نے جس میں صاف لکھا ہے کہ جائے خلد میں ہر نام لیوا غوث اعظم کا ہماری لاج کس کے ہاتھ ہے بغداد والے کے مصیبت ٹال دینا کام کس کا غوث اعظم کا جہاز تاجراں گرداب سے فوراً نکل آیا وظیفہ جب انہوں نے پڑھ لیا یا غوث اعظم کا گئے اک وقت میں ستر مریدوں کے یہاں آقا سمجھ میں آنہیں سکتا معمار غوث اعظم کا شفا پاتے ہیں صدہا جاں بلب امراض مہلک سے عجب دار الشفا ہے آستانہ غوث اعظم کا نہ کیوں کر اولیا اس آستانے کے بنیں منگتا کہ اقلیم ولایت پر ہے قبضہ غوث اعظم کا بلاکر کافروں کو دیتے ہیں ابدال کا رتبہ ہمیشہ جوش پر رہتا ہے دریا غوث اعظم کا بلاداللہ ملکی تحت حکمی سے یہ ظاہر ہے کہ عالم میں ہر اک شے پہ ہے قبضہ غوث اعظم کا وولانی علی الاقطاب جمعاً صاف کہتا ہے کہ ہر قطب ہے عالم میں چیلا